
دردو محل کے زیر اہتمام مساجد کی تعمیر و اخراجات
کار خیر میں شرکت کی دعوت*
درود محل کے زیر اہتمام مساجد کی تعمیر کا عظیم کار خیر جاری ہے۔ یہ مساجد نہ صرف عبادت اور ذکر الہی کے مراکز ہیں بلکہ لوگوں کی روحانی اور سماجی زندگی میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ان مساجد کی تعمیر اور ان کے اخراجات میں آپ کی شرکت نہایت اہمیت رکھتی ہے۔
مساجد کے اخراجات
ائمہ کی تنخواہ مساجد میں نماز کی ادائیگی اور دینی تعلیمات کی فراہمی کے لئے ائمہ کو مقرر کیا جاتا ہے جنہیں باقاعدہ تنخواہ دی جاتی ہے۔
نائب امام کی تنخواہ: نائب امام کی خدمات بھی بہت اہم ہیں اور ان کی تنخواہ کا انتظام بھی کیا جاتا ہے۔
موذن اور خادم کی تنخواہ: مسجد میں اذان دینے اور انتظامات کی دیکھ بھال کے لئے موذن اور خادم کو بھی تنخواہیں دی جاتی ہیں۔
بچوں کا کھانا: مساجد میں کم از کم 70 بچوں کو تین وقت کا کھانا فراہم کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم و تربیت میں بغیر کسی فکر کے مشغول رہ سکیں۔
موجودہ منصوبے: ایک نئی مسجد کی تعمیر کا منصوبہ ہے جس کے لئے مالی معاونت اور تعاون کی ضرورت ہے۔
مسجد کی دوسری چھت کی تعمیر: ایک مسجد کی دوسری چھت کی تعمیر بھی ضروری ہے تاکہ عبادت گزاروں کو مزید سہولت مل سکے۔
:آپ کی شراکت
اس عظیم کار خیر میں آپ کی شراکت بہت اہمیت کی حامل ہے۔ آپ کی مالی معاونت سے مساجد کی تعمیر، ائمہ، نائب امام، موذن اور خادم کی تنخواہوں کے انتظامات اور بچوں کے کھانے کی فراہمی کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
شراکت کے طریقے
مالی معاونت: آپ مالی طور پر مساجد کی تعمیر اور دیگر اخراجات کے لئے چندہ دے سکتے ہیں۔
مواد کی فراہمی: آپ تعمیراتی مواد فراہم کر سکتے ہیں۔
وقت اور خدمت: آپ اپنے وقت اور خدمت کے ذریعے مساجد کی تعمیر میں معاونت کر سکتے ہیں۔
آئیں! اس عظیم کار خیر میں حصہ لے کر دنیا و آخرت کی کامیابی حاصل کریں اور اللہ تعالی کی برکتوں سے فیض یاب ہوں۔


Frequently asked questions
آپ مساجد کی تعمیر میں مالی معاونت، تعمیراتی مواد کی فراہمی، یا اپنے وقت اور خدمات کے ذریعے شرکت کر سکتے ہیں۔
مساجد کے اخراجات میں ائمہ، نائب امام، موذن اور خادم کی تنخواہیں شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، کم از کم 70 بچوں کے تین وقت کے کھانے کی فراہمی اور مساجد کی تعمیر و مرمت کے اخراجات بھی شامل ہیں۔
درود محل کے زیر اہتمام ایک نئی مسجد کی تعمیر اور ایک مسجد کی دوسری چھت کی تعمیر کے منصوبے جاری ہیں۔ ان منصوبوں کے لئے مالی معاونت اور تعاون کی ضرورت ہے تاکہ عبادت گزاروں کو مزید سہولت فراہم کی جا سکے۔